NARC G1 Garlic
2 years ago Plants and Seeds Kabīrwāla 2.4K views Reference: 6542Location: Kabīrwāla
Price: Contact us
جی1 ایکسپورٹ کوالٹی گارلک:قومی زرعی تحقیقاتی مرکز (این اے آر سی) میں لہسن کی نئی قسم تیار کی گئی ہے جس کی فی ایکٹر خشک 10 ٹن (250 مَن) پیداوار ہوئی ہے - اور سبز یا تازہ پیداوار 20 ٹن (450-500) فی ایکڑ ہے لہسن کی دوسری فصلیں جو مقامی طور پر اگتی ہیں ان میں پیدا ہونے والی سب سے زیادہ پیداوار ہےاین آر سی-ایچ جی ون نامی نئی تیار کی جانے والی قسم کا بلب وزن مقامی لہسن گلابی کے مقابلے میں سبز تقریباً520 گرام اور خشک 250 گرام ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ گلابی لہسن کا بلب صرف 35.45 گرام ہے NARC-HG1 لہسن کی دیگر اقسام سے نسبتا زیادہ بڑی ہے جبکہ مناسب آب و ہوا اور مناسب دیکھ بھال میں کاشت کرنا اس کی پیداواری صلاحیت کو بڑھا سکتا ہےحالیہ سال میں NARC HG1 لہسن کا سرکاری طور پر ریٹ 800روپے فی کلوگرام تھا اور یہ ستمبر 2020 میں 2700 روپے کلوگرام پر ختم ہوا لیکن اس سال 2021 میں NARC نے 800 روپے کلوگرام کی شرح کا اعلان کیا ہے لیکن مارکیٹ میں ریٹ 4500 روپے فی کلوگرام سے بھی اوپر چلا گیا ہےایک ایکڑ بوائی کے لئے NARC HG1 لہسن کے بیج کی ضرورت 800 کلوگرام خشک ہے اور سبز 1200 کلوگرام کی ضرورت ہوتی ہے لہسن کی اس قسم کی اعلٰی قیمت والی فصل سمجھا جاتا ہے پاکستان میں کوئی فصل اس طرح آسان اور زیادہ آمدن والی نہیں ہےاس نئی قسم کو پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) نے منظور کیا تھا اور اسے گذشتہ ماہ پنجاب اور خیبر پختون خواہ کی سیڈ کونسلوں نے بھی چیک کر کے پاس کیا تھانئی قسم سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ لہسن کی درآمدات کا بل بھی کم ہوگاپاکستان 81167 ٹن پیدا کرتا ہے اور چین سے 46139 ٹن درآمد کرتا ہےبریڈروں کو اب NARC-HG1 کی مانگ میں خاص طور پر فوڈ پروسیسنگ کمپنیز اور دواسازی کی صنعتوں سے خاطر خواہ اضافہ ملا ہےبہت سے ممالک نے ایچ جی1 کو پاکستان سے درآمد کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہےاین اے آر سی میں باغبانی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ڈی جی ڈاکٹر ہمایوں خان رحمتہ اللہ علیہ کے سبزیوں کی فصل کے ریسرچ پروگرام نے ملک کو اعلی پیداوار بخش قسم کو حاصل کرنے کے لئے 2009-2010 میں لہسن کی مختلف اقسام کی ترقی شروع کی تھیسائنس دانوں کی ایک ٹیم کے مطابق لہسن کے کاشتکاروں کی نئی قسم کے بارے میں آراء بہترین رہی ہیں اسٹیشن پروڈکٹ ٹرائلز اور قومی یکساں پیداوار کے آزمائشی اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ نئی قسم چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہےپاکستان میں لہسن کی کچھ عام کاشتیں ہیں لہسن گلابی سفید اطالوی ایرانی اور چینی لہسن چونکہ لہسن کی مقبول مقامی قسم "لہسن گلابی" کی پیداوار کم ہے لیکن مارکیٹ میں یہ قابل قبول ہے تاہم یہ ملک میں صنعتی مانگ کو پورا نہیں کررہا ہے فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن کے مرتب کردہ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ لہسن تیار کرنے والے سرفہرست ممالک میں چین (22333877 ٹن) ہندوستان (1721000 ٹن) بنگلہ دیش (461970 ٹن) اور مصر (286213 ٹن) شامل ہیںاس وقت پاکستان انیسویں نمبر پر ہے اس کی سالانہ پیداوار 81167 ٹن لہسن کی ہے جو اعلی پیداوار دینے والے ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہےپاکستان چین سے 46139.8 ٹن لہسن درآمد کررہا ہے مگر اب پاکستان لہسن کی نئی ورائٹی جی1 کی زیادہ کاشت سے زرِمبادلہ باہر جانے سے بچا سکتا ہے نارک جی1 گارلک کی ایڈوانس بکنگ جاری ہےرابطہ:خاکسار کراپ سائنسز پرائیویٹ لمیٹڈ #آئیڈیازمارکیٹنگ 0300-1000786 +9230010007860303-2400444.